حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی زیر انتظام والے جموں و کشمیر میں معمولات کی زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی ہے ۔انتظامیہ کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے جنگی سطح پر احتیاطی تدابیر رو بہ عمل لا رہی ہے ۔ وادی کشمیر کے چند اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے جبکہ گرمائی راجدھانی سرینگر سمیت تمام اضلاع میں تعلیمی اداروں ،جم سینٹروں، کوچنگ سینٹروں،تفریحی پارکوں و باغوں ، ہوٹلوں اور ریستورانوں کے علاوہ احتجاجی دھرنوں، کانفرنسوں،مذہبی ،سماجی و سیاسی اجتماعوں اور سیمیناروں کے انعقاد پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے ۔سرینگر کے مئیر جنید اعظم متو نے شاپنگ مالز کو بھی بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہے ۔اس دوران سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل میں پچھلے کئی دنوں سے بتدریج کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
کشمیر میں موجود حوزہ نیوز کے نمائندے کی خبر کے مطابق ٹریفک حکام نے ایک دن قبل سرینگر میں ٹرانسپورٹروں کے ساتھ میٹنگ ہنگامی میٹنگ بلائی جس دوران انہوں نے ٹرانسپورٹروں کو ہدایت دی کی وہ گاڑیوں کو صاف و شفاف رکھنے کے علاوہ اورلوڈنگ سے اجتناب کریں ۔ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے امکانات کے خدشات کے پیش نظر انتظامیہ متحرک ہے وادی کے تمام اضلاع میں عوامی مقامات کو سینیٹائز کیا جارہا ہے تاہم لداخ خطے میں لداخ سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی کا ٹیسٹ مثبت آنے کے ساتھ ہی مریضوں کی تعداد 8 تک پہنچ گئی ہے ۔جبکہ طبی حکام کے مطابق کشمیر خطے میں ابھی تک کوئی بھی فرد اس وائرس میں مبتلا نہیں پایا گیا ۔حکام کے مطابق اگرچہ سینکڑوں افراد کا طبی معائنہ کیا گیا لیکن ابھی تک کسی کا ٹیسٹ مثبت نہیں آیا ۔ درایں اثناء وادی کے تمام مذہبی انجمنوں نے شہادت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی مناسبت پر ہونے والی عزاداری کی مجالسوں کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کئی ایک مقامات پر نماز جمعہ کے اجتماعات کو بھی فی الحال بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔